عن المغيرة بن شعبة قال: ما سال احد رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الدجال اكثر مما سالته وإنه قال لي: «ما يضرك؟» قلت: إنهم يقولون: إن معه جبل خبز ونهر ماء. قال: هو اهون على الله من ذلك. متفق عليه عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ: مَا سَأَلَ أَحَدٌ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَن الدجالِ أكثرَ مِمَّا سَأَلْتُهُ وَإِنَّهُ قَالَ لِي: «مَا يَضُرُّكَ؟» قُلْتُ: إِنَّهُمْ يَقُولُونَ: إِنَّ مَعَهُ جَبَلَ خُبْزٍ وَنَهَرَ مَاءٍ. قَالَ: هُوَ أَهْوَنُ عَلَى اللَّهِ من ذَلِك. مُتَّفق عَلَيْهِ
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، دجال کے متعلق، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے، مجھ سے زیادہ کسی نے دریافت نہیں کیا، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”وہ تمہیں نقصان نہیں پہنچائے گا۔ “ میں نے عرض کیا: وہ (لوگ یا یہود و نصاریٰ) کہتے ہیں کہ اس کے ساتھ روٹیوں کا پہاڑ اور پانی کی نہر ہو گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ (دجال) اللہ کے نزدیک ان اشیاء کی وجہ سے مزید ذلیل ہو گا۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (7122) و مسلم (115 / 2939)»