وعن علي رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يخرج رجل من وراء النهر يقال له: الحارث حراث على مقدمته رجل يقال له: منصور يوطن او يمكن لآل محمد كما مكنت قريش لرسول الله وجب على كل مؤمن نصره-او قال: إجابته-. رواه ابو داود وَعَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَخْرُجُ رَجُلٌ مِنْ وَرَاءِ النَّهْرِ يُقَالُ لَهُ: الْحَارِثُ حَرَّاثٌ عَلَى مُقَدِّمَتِهِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ: مَنْصُورٌ يُوَطِّنُ أَوْ يُمَكِّنُ لِآلِ مُحَمَّدٍ كَمَا مَكَّنَتْ قُرَيْشٌ لِرَسُولِ اللَّهِ وَجَبَ عَلَى كُلِّ مُؤْمِنٍ نَصْرُهُ-أَوْ قَالَ: إِجَابَتُهُ-. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وراء النہر سے حارث نامی شخص کا ظہور ہو گا، وہ کھیتی کرنے والا ہو گا، اس کے اول دستے پر منصور نامی شخص ہو گا، وہ آلِ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جگہ اور اختیار و اقتدار دے گا جس طرح قریش نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اقتدار و اختیار دیا، اس کی مدد کرنا یا اس کی بات ماننا ہر مومن پر واجب ہے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4290/2) ٭ فيه أبو الحسن الکوفي وھلال بن عمرو: مجھولان.»