وعن الزبير بن عدي قال: اتينا انس بن مالك فشكونا إليه ما نلقى من الحجاج. فقال: «اصبروا فإنه لا ياتي عليكم زمان إلا الذي بعده اشرمنه حتى تلقوا ربكم» . سمعته من نبيكم صلى الله عليه وسلم. رواه البخاري وَعَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ قَالَ: أَتَيْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ مَا نَلْقَى مِنَ الْحَجَّاجِ. فَقَالَ: «اصْبِرُوا فَإِنَّهُ لَا يَأْتِي عَلَيْكُمْ زمَان إِلَّا الَّذِي بعده أشرمنه حَتَّى تَلْقَوْا رَبَّكُمْ» . سَمِعْتُهُ مِنْ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ
زبیر بن عدی بیان کرتے ہیں، ہم انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو ہم نے حجاج کی طرف سے ہم پر ہونے والے ظلم کے متعلق ان سے شکایت کی تو انہوں نے فرمایا: صبر کرو، کیونکہ تم پر جو وقت بھی آ رہا ہے، اس کے بعد آنے والا وقت اس سے بھی زیادہ برا ہو گا حتیٰ کہ تم اپنے رب سے جا ملو۔ “ میں نے یہ بات تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے۔ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (7068)»