عن عبد الله بن عمرو قال: مر بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا وامي نطين شيئا فقال: «ما هذا يا عبد الله؟» قلت شيء نصلحه. قال: «الامر اسرع من ذلك» . رواه احمد والترمذي وقال: هذا حديث غريب عَن عبد الله بن عَمْرو قَالَ: مَرَّ بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا وَأُمِّي نُطَيِّنُ شَيْئًا فَقَالَ: «مَا هَذَا يَا عَبْدَ اللَّهِ؟» قُلْتُ شَيْءٌ نُصْلِحُهُ. قَالَ: «الْأَمْرُ أَسْرَعُ مِنْ ذَلِكَ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس سے گزرے تو میں اور میری والدہ (اپنے مکان کے) کسی حصہ کی لپائی کر رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”عبداللہ! کیا ہو رہا ہے؟“ میں نے عرض کیا، ہم (مکان کے کسی) حصہ کی مرمت کر رہے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”معاملہ (موت) اس سے زیادہ تیز ہے۔ “ احمد، ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ صحیح، رواہ احمد و الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه أحمد (161/2 ح 6502) و الترمذي (2335)»