وعن امراة من بني عبد الاشهل قالت: قلت: يا رسول الله إن لنا طريقا إلى المسجد منتنة فكيف نفعل إذا مطرنا قال: «اليس بعدها طريق هي اطيب منها قالت قلت بلى قال فهذه بهذه» . رواه ابو داود وَعَن امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْأَشْهَلِ قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لَنَا طَرِيقًا إِلَى الْمَسْجِد مُنْتِنَة فَكيف نَفْعل إِذا مُطِرْنَا قَالَ: «أَلَيْسَ بعْدهَا طَرِيق هِيَ أطيب مِنْهَا قَالَت قلت بلَى قَالَ فَهَذِهِ بِهَذِهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
بع عبدلاشہل کی ایک خاتون بیان کرتی ہیں میں نے عرض کیا اللہ کے رسول! مسجد کی طرف ہمارا جو راستہ ہے وہ انتہائی گندہ اور بدبو دار ہے جب بارش ہو جائے تو پھر ہم کیا کریں؟ وہ بیان کرتی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کیا اس کے بعد اس سے کوئی زیادہ بہتر اور پاکیزہ راستہ نہیں؟“ میں نے عرض کیا جی ہاں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس کی نجاست اس سے دور ہو جاتی ہے۔ “ صحیح، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أبو داود (384) [وابن ماجه: 533]»