وعن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «المسلم الذي يخالط الناس ويصبر على اذاهم افضل من الذي لا يخالطهم ولا يصبر على اذاهم» . رواه الترمذي وابن ماجه وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْمُسْلِمُ الَّذِي يُخَالِطُ النَّاسَ وَيَصْبِرُ عَلَى أَذَاهُمْ أَفْضَلُ مِنَ الَّذِي لَا يُخَالِطُهُمْ وَلَا يَصْبِرُ عَلَى أَذَاهُمْ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وابنُ مَاجَه
ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا مسلمان جو لوگوں کے ساتھ مل جل کر رہتا ہے اور ان کی ایذاؤں پر صبر کرتا ہے وہ اس سے افضل ہے جو ان کے ساتھ مل جل کر نہیں رہتا اور نہ ان کی ایذاؤں پر صبر کرتا ہے۔ “ صحیح، رواہ الترمذی و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه الترمذي (2507) و ابن ماجه (4032)»