وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إياكم والظن فإن الظن اكذب الحديث ولا تحسسوا ولا تجسسوا ولا تناجشوا ولا تحاسدوا ولا تباغضوا ولا تدابروا وكونوا عباد الله إخوانا» . وفي رواية: «ولا تنافسوا» . متفق عليه وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ وَلَا تَحَسَّسُوا وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا تَنَاجَشُوا وَلَا تَحَاسَدُوا وَلَا تَبَاغَضُوا وَلَا تَدَابَرُوا وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا» . وَفِي رِوَايَة: «وَلَا تنافسوا» . مُتَّفق عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بدگمانی سے بچو، کیونکہ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے، تم کسی کے عیب مت تلاش کرو اور نہ جاسوسی کرو، قیمت بڑھانے کے لیے بولی مت دو اور نہ باہم حسد کرو، بغض مت رکھو اور نہ قطع تعلقی کرو اور اللہ کے بندو! بھائی بھائی بن جاؤ۔ “ ایک دوسری روایت میں ہے: ”(اور حسد کی بنا پر) باہم ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش نہ کرو۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (6066) ومسلم (2563/28)»