وعن عبد الله بن عمرو قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «خير الاصحاب عند الله خيرهم لصاحبه وخير الجيران عند الله خيرهم لجاره» . رواه الترمذي والدارمي وقال الترمذي: هذا حديث حسن غريب وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُ الْأَصْحَابِ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرُهُمْ لِصَاحِبِهِ وَخَيْرُ الْجِيرَانِ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرُهُمْ لِجَارِهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالدَّارِمِيُّ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے نزدیک بہترین ساتھی وہ ہے جو ان میں اپنے ساتھی کے لیے بہتر ہے اور اللہ کے نزدیک بہترین پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسی کے لیے بہتر ہے۔ “ ترمذی، دارمی، اور ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی و الدارمی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه الترمذي (1944) و الدارمي (215/2 ح 2442)»