وعن انس عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من اغتيب عنده اخوه المسلم وهو يقدر على نصره فنصره نصره الله في الدينا والآخرة. فإن لم ينصره وهو يقدر على نصره ادركه الله به في الدنيا والآخرة» . رواه في «شرح السنة» وَعَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ اغْتِيبَ عِنْدَهُ أَخُوهُ الْمُسْلِمُ وَهُوَ يَقْدِرُ على نصرِه فنصرَه نصرَه اللَّهُ فِي الدِّينَا وَالْآخِرَةِ. فَإِنْ لَمْ يَنْصُرْهُ وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَى نَصْرِهِ أَدْرَكَهُ اللَّهُ بِهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ» . رَوَاهُ فِي «شرح السّنة»
انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کے پاس اس کے مسلمان بھائی کی غیبت کی جائے اور وہ اس کی نصرت و دفاع پر قادر ہو اور اس نے اس کا دفاع کیا تو اللہ دنیا و آخرت میں اس کی نصرت و دفاع فرمائے گا اگر وہ اس کی نصرت پر قادر ہونے کے باوجود اس کی نصرت نہیں کرتا تو اللہ دنیا و آخرت میں اسے بے یار و مددگار چھوڑ دے گا۔ “ ضعیف جذا موضوع، رواہ فی شرح السنہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «ضعيف جدًا موضوع، رواه البغوي في شرح السنة (107/13 ح 3530) ٭ فيه أبان بن أبي عياش کذاب متروک.»