وعن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من اصبح مطيعا لله في والديه اصبح له بابان مفتوحان من الجنة وإن كان واحدا فواحدا. ومن امسى عاصيا لله في والديه اصبح له بابان مفتوحان من النار وإن كان واحدا فواحدا» قال رجل: وإن ظلماه؟ قال: «وإن ظلماه وإن ظلماه وإن ظلماه» وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَصْبَحَ مُطِيعًا لِلَّهِ فِي وَالِدَيْهِ أَصْبَحَ لَهُ بَابَانِ مَفْتُوحَانِ مِنَ الْجَنَّةِ وَإِنْ كَانَ وَاحِدًا فَوَاحِدًا. وَمَنْ أَمْسَى عَاصِيًا لِلَّهِ فِي وَالِدَيْهِ أَصْبَحَ لَهُ بَابَانِ مَفْتُوحَانِ مِنَ النَّارِ وَإِنْ كَانَ وَاحِدًا فَوَاحِدًا» قَالَ رَجُلٌ: وَإِنْ ظَلَمَاهُ؟ قَالَ: «وَإِنْ ظلماهُ وإِن ظلماهُ وإِنْ ظلماهُ»
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے والدین (کے حق) کے متعلق اللہ کی اطاعت میں صبح کرتا ہے تو اس کے لیے جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر ایک ہو تو (دروازہ بھی) ایک، اور جو شخص اپنے والدین (کے حق) کے متعلق اللہ کی نافرمانی میں صبح کرتا ہے تو اس کے لیے جہنم کے دروازے کھل جاتے ہیں، اور اگر وہ ایک ہو تو (جہنم کا دروازہ بھی) ایک۔ “ ایک آدمی نے عرض کیا، اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں، اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں اور اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في شعب الإيمان (7916، نسحة محققة: 7538) ٭ فيه أبو محمد عبد الله بن يحيي بن موسي السرخسي متھم بالکذب و للحديث شواھد ضعيفة عند ھناد بن السري (الزھد:993) وغيره.»