وعن البراء بن عازب قال: في يوم حنين كان ابو سفيان بن الحارث آخذا بعنان بغلته يعني بغلة رسول الله صلى الله عليه وسلم فلما غشيه المشركون نزل فجعل يقول «انا النبي لا كذب انا ابن عبد المطلب» قال: فما رئي من الناس يومئذ اشد منه. متفق عليه وَعَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: فِي يَوْمِ حُنَيْنٍ كَانَ أَبُو سُفْيَانَ بْنُ الْحَارِثِ آخِذًا بِعِنَانِ بَغْلَتِهِ يَعْنِي بَغْلَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا غَشِيَهُ الْمُشْرِكُونَ نَزَلَ فَجَعَلَ يَقُولُ «أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِبَ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ» قَالَ: فَمَا رُئِيَ مِنَ النَّاسِ يَوْمَئِذٍ أَشَدُّ مِنْهُ. مُتَّفق عَلَيْهِ
براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں غزوۂ حنین کے روز ابوسفیان بن حارث رضی اللہ عنہ آپ یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خچر کی لگام تھامے ہوئے تھے، جب مشرکین نے آپ کو ہر طرف سے گھیر لیا تو آپ (سواری سے) نیچے اترے اور فرمانے لگے: ”میں نبی ہوں کوئی جھوٹ نہیں، اور میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں۔ “ راوی بیان کرتے ہیں: اس دن تمام لوگوں میں سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ شجاع کوئی نہیں دیکھا گیا۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (3042) و مسلم (80. 1776/78)»