وعن سفيان بن عبد الله الثقفي قال: قلت: يا رسول الله ما اخوف ما تخاف علي؟ قال: فاخذ بلسان نفسه وقال: «هذا» . رواه الترمذي وصححه وَعَن سُفْيَان بن عبد الله الثَّقَفِيّ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَخْوَفُ مَا تَخَافُ عَلَيَّ؟ قَالَ: فَأَخَذَ بِلِسَانِ نَفْسِهِ وَقَالَ: «هَذَا» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَصَححهُ
سفیان بن عبداللہ ثقفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ کو میرے بارے میں سب سے زیادہ کس چیز کا اندیشہ ہے؟ راوی بیان کرتے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زبان پکڑ کر فرمایا: ”اس کا۔ “ ترمذی، اور انہوں نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ صحیح، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه الترمذي (2410)»