وعن انس قال: كان للنبي حاد يقال له: انجشة وكان حسن الصوت. فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: «رويدك يا انجشة لا تكسر القوارير» . قال قتادة: يعني ضعفة النساء. متفق عليه وَعَن أنسٍ قَالَ: كَانَ لِلنَّبِيِّ حَادٍ يُقَالُ لَهُ: أَنْجَشَةُ وَكَانَ حَسَنَ الصَّوْتِ. فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «رُوَيْدَكَ يَا أَنْجَشَةُ لَا تَكْسِرِ الْقَوَارِيرَ» . قَالَ قَتَادَةُ: يَعْنِي ضَعْفَةَ النِّسَاءِ. مُتَّفق عَلَيْهِ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک شخص آپ کا حدی خوان تھا اسے انجشہ کے نام سے یاد کیا جاتا تھا، اس کی آواز بہت اچھی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا: ”انجشہ! ٹھہرو ٹھہرو، شیشوں کو مت چور کرو۔ “ قتادہ ؒ نے فرمایا: آپ نے یہ خواتین کی نزاکت کے پیش نظر فرمایا تھا۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (6211) و مسلم (2323/73)»