وعن انس قال: جعل المهاجرون والانصار يحفرون الخندق وينقلون التراب وهم يقولون: نحن الذين بايعوا محمدا على الجهاد ما بقينا ابدا يقول النبي صلى الله عليه وسلم وهو يجيبهم: اللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للانصار والمهاجرة متفق عليه وَعَن أنسٍ قَالَ: جَعَلَ الْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ الْخَنْدَقَ وَيَنْقُلُونَ الترابَ وهم يَقُولُونَ: نَحن الذينَ بَايعُوا محمَّداً عَلَى الْجِهَادِ مَا بَقِينَا أَبَدَا يَقُولُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُجِيبُهُمْ: اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ والمهاجرة مُتَّفق عَلَيْهِ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، مہاجر و انصار (صحابہ کرام رضی اللہ عنہ) خندق کھود رہے تھے، مٹی اٹھا رہے تھے اور کہہ رہے تھے: ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے تاحیات جہاد کرنے پر محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت کی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے جواب میں فرما رہے تھے: ”اے اللہ! زندگی تو آخرت کی زندگی ہے، انصار و مہاجرین کی مغفرت فرما۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (2835) و مسلم (1805/13)»