وعن ابي مسعود الانصاري قال لابي عبد الله او قال ابو عبد الله لابي مسعود: ما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول في (زعموا) قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «بئس مطية الرجل» . رواه ابو داود وقال: إن ابا عبد الله حذيفة وَعَن أبي مسعودٍ الأنصاريِّ قَالَ لِأَبِي عَبْدِ اللَّهِ أَوْ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ لِأَبِي مَسْعُودٍ: مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي (زَعَمُوا) قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «بِئْسَ مَطِيَّةُ الرَّجُلِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَقَالَ: إِنَّ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ حُذَيْفَة
ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے ابو عبداللہ سے یا ابو عبداللہ نے ابو مسعود سے کہا: تم نے لفظ ”زَعَمُوْا“(لوگوں کا خیال ہے) کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کیا فرماتے ہوئے سنا؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سُنا: ”آدمی کا ایسے انداز میں گفتگو کرنا بُرا ہے۔ “ ابوداؤد، اور انہوں نے کہا: ابو عبداللہ سے مراد حذیفہ ہیں۔ صحیح، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه أبو داود (4972)»