مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
--. سلام نہ کرنے والا بخیل
حدیث نمبر: 4665
Save to word اعراب
وعن جابر قال: اتى رجل النبي صلى الله عليه وسلم فقال: لفلان في حائطي عذق وانه آذاني مكان عذقه فارسل النبي صلى الله عليه وسلم: «ان بعني عذقك» قال: لا. قال: «فهب لي» . قال: لا. قال: «فبعنيه بعذق في الجنة» ؟ فقال: لا فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما رايت الذي هو ابخل منك إلا الذي يبخل بالسلام» . رواه احمد والبيهقي في «شعب الإيمان» وَعَن جَابر قَالَ: أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: لِفُلَانٍ فِي حَائِطِي عَذْقٌ وَأَنَّهُ آذَانِي مَكَانُ عَذْقِهِ فَأَرْسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْ بِعْنِي عَذْقَكَ» قَالَ: لَا. قَالَ: «فَهَبْ لِي» . قَالَ: لَا. قَالَ: «فَبِعْنِيهِ بِعَذْقٍ فِي الْجَنَّةِ» ؟ فَقَالَ: لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا رَأَيْتُ الَّذِي هُوَ أَبْخَلُ مِنْكَ إِلَّا الَّذِي يَبْخَلُ بِالسَّلَامِ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي «شُعَبِ الْإِيمَانِ»
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا، فلاں شخص کا میرے باغ میں کھجور کا ایک درخت ہے، وہ اس کھجور کے درخت کی وجہ سے مجھے ایذا پہنچاتا ہے، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیغام بھیجا کہ اپنا کھجور کا درخت مجھے فروخت کر دو، اس نے کہا: نہیں: آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چلو مجھے ہبہ کر دو۔ اس نے کہا: نہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت میں کھجور کے درخت کے بدلے میں مجھے فروخت کر دو۔ اس نے کہا: نہیں، تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے سلام کہنے میں بخل کرنے والے کے علاوہ تجھ سے زیادہ بخیل کوئی اور نہیں دیکھا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ احمد و البیھقی فی شعب الایمان۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أحمد (328/3 ح 14571) [و عبد بن حميد (1037)] و البيھقي في شعب الإيمان (8771، نسخة محققة: 8396 و السنن 157/6. 158) والحاکم (20/2)
٭ فيه عبد الله بن محمد بن عقيل ضعيف، ضعفه الجمھور.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.