عن ابي هريرة قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «لا طيرة وخيرها الفال» قالوا: وما الفال؟ قال: «الكلمة الصالحة يسمعها احدكم» عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَا طِيَرَةَ وَخَيْرُهَا الْفَأْلُ» قَالُوا: وَمَا الْفَأْلُ؟ قَالَ: «الْكَلِمَةُ الصَّالِحَة يسْمعهَا أحدكُم»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”بدشگونی کچھ بھی نہیں، اور اس کی بہتر صورت فال ہے۔ “ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، فال کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اچھی بات جو تم میں سے کوئی ایک سنتا ہے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5754) و مسلم (110/ 2223)»