وعن يعلى بن مرة ان النبي صلى الله عليه وسلم راى عليه خلوقا فقال: «الك امراة؟» قال: لا قال: «فاغسله ثم اغسله ثم اغسله ثم لا تعد» . رواه الترمذي والنسائي وَعَن يعلى بن مرّة أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى عَلَيْهِ خَلُوقًا فَقَالَ: «أَلَكَ امْرَأَةٌ؟» قَالَ: لَا قَالَ: «فَاغْسِلْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثُمَّ لَا تعد» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ
یعلی بن مرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر خوشبو کا اثر دیکھا تو فرمایا: ”کیا تمہاری بیوی ہے؟“ اس نے عرض کیا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے دھو ڈال، پھر اسے دھو ڈال، پھر اسے دھو ڈال، پھر دوبارہ نہ کرنا۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2816 وقال: حسن) و النسائي (152/8 ح 5124. 5125) ٭ فيه أبو حفص: مجھول.»