وعن علي رضي الله عنه قال: اهديت لرسول الله صلى الله عليه وسلم حلة سيراء فبعث بها إلي فلبستها فعرفت الغضب في وجهه فقال: «إني لم ابعث بها إليك لتلبسها إنما بعثت بها إليك لتشققها خمرا بين النساء» وَعَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: أُهْدِيَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم حُلّة سِيَرَاءَ فَبَعَثَ بِهَا إِلَيَّ فَلَبِسْتُهَا فَعَرَفْتُ الْغَضَبَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَ: «إِنِّي لَمْ أَبْعَثْ بِهَا إِلَيْكَ لِتَلْبَسَهَا إِنَّمَا بَعَثْتُ بِهَا إِلَيْكَ لِتُشَقِّقَهَا خُمُراً بَين النساءِ»
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ریشمی جوڑے کا تحفہ پیش کیا گیا تو آپ نے اسے میری طرف بھیج دیا، میں نے وہ پہن لیا، لیکن (بعد میں) میں نے آپ کے چہرے پر ناراضی دیکھی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اسے تمہاری طرف اس لیے نہیں بھیجا تھا کہ تم اسے پہن لو، میں نے تو اسے تمہاری طرف اس لیے بھیجا تھا کہ تم اسے پھاڑ کر خواتین کی اوڑھنیاں بنا لو۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (2614) و مسلم (2071/17)»