وفي رواية للبخاري: قال: «خمروا الآنية واوكوا الاسقية واجيفوا الابواب واكفتوا صبيانكم عند المساء فإن للجن انتشارا او خطفة واطفئوا المصابيح عند الرقاد فإن الفويسقة ربما اجترت الفتيلة فاحرقت اهل البيت» وَفِي رِوَايَةٍ لِلْبُخَارِيِّ: قَالَ: «خَمِّرُوا الْآنِيَةَ وَأَوْكُوا الْأَسْقِيَةَ وَأَجِيفُوا الْأَبْوَابَ وَاكْفِتُوا صِبْيَانَكُمْ عِنْدَ الْمَسَاءِ فَإِن للجن انتشارا أَو خطْفَة وَأَطْفِئُوا الْمَصَابِيحَ عِنْدَ الرُّقَادِ فَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ رُبَّمَا اجْتَرَّتْ الفتيلة فأحرقت أهل الْبَيْت»
اور بخاری کی روایت میں ہے، فرمایا: ”برتن ڈھانپو، مشکیزوں کو باندھو، دروازے بند رکھو اور شام کے وقت اپنے بچوں کو اکٹھا کر لو کیونکہ (اس وقت) جن پھیل جاتے ہیں، اور اچک لیتے ہیں اور سوتے وقت چراغ گل کر دیا کرو کیونکہ بسا اوقات چوہیا چراغ کی بتی کھینچ کر لے جاتی ہے اور گھر والوں کو جلا ڈالتی ہے۔ “ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (3316)»