وعن انس ان خياطا دعا النبي صلى الله عليه وسلم لطعام صنعه فذهبت مع النبي صلى الله عليه وسلم فقرب خبز شعير ومرقا فيه دباء وقديد فرايت النبي صلى الله عليه وسلم يتتبع الدباء من حوالي القصعة فلم ازل احب الدباء بعد يومئذ وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ خَيَّاطًا دَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ فَذَهَبْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَّبَ خُبْزَ شَعِيرٍ وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّاءُ وَقَدِيدٌ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ مِنْ حَوَالَيِ الْقَصْعَةِ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدباءَ بعد يومِئذٍ
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک درزی نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھانے پر مدعو کیا جو کہ اس نے (خصوصی طور پر) تیار کیا تھا، میں بھی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ گیا، اس نے جو کی روٹی اور شوربا پیشِ خدمت کیا جس میں کدو اور خشک کیے ہوئے گوشت کے ٹکڑے تھے، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پلیٹ کے کناروں میں کدو تلاش کرتے ہوئے دیکھا، چنانچہ میں اس روز سے کدو پسند کرتا ہوں۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (2092) و مسلم (2041/144)»