وعن عكرمة عن ابن عباس قال: لا اعلمه إلا رفع الحديث: انه كان يامر بقتل الحيات وقال: «من تركهن خشية ثائر فليس منا» . رواه في شرح السنة وَعَن عكرمةَ عَن ابنِ عبَّاسٍ قَالَ: لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا رَفَعَ الْحَدِيثَ: أَنَّهُ كَانَ يَأْمُرُ بِقَتْلِ الْحَيَّاتِ وَقَالَ: «مَنْ تَرَكَهُنَّ خَشْيَةَ ثَائِرٍ فَلَيْسَ مِنَّا» . رَوَاهُ فِي شَرْحِ السّنة
عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، عکرمہ نے کہا: میں جانتا ہوں کہ انہوں نے اسے مرفوع بیان کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سانپوں کو مارنے کا حکم فرمایا کرتے تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے سانپ کے انتقام کے خوف سے انہیں چھوڑ دیا تو وہ ہم میں سے نہیں۔ “ سندہ ضعیف، رواہ فی شرح السنہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «سنده ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (195/12 ح 3265) [و عبد الرزاق (19617) و أبو داود (5250)] ٭ موسي بن مسلم الطحان شک في وصل الحديث فالحديث معلول.»