وعن ابي حية قال رايت عليا توضا فغسل كفيه حتى انقاهما ثم مضمض ثلاثا واستنشق ثلاثا وغسل وجهه ثلاثا وذراعيه ثلاثا ومسح براسه مرة ثم غسل قدميه إلى الكعبين ثم قام فاخذ فضل طهوره فشربه وهو قائم ثم قال احببت ان اريكم كيف كان طهور رسول الله صلى الله عليه وسلم. رواه الترمذي والنسائي وَعَنْ أَبِي حَيَّةَ قَالَ رَأَيْتُ عَلِيًّا تَوَضَّأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ حَتَّى أَنْقَاهُمَا ثُمَّ مَضْمَضَ ثَلَاثًا واستنشق ثَلَاثًا وَغسل وَجهه ثَلَاثًا وذراعيه ثَلَاثًا وَمسح بِرَأْسِهِ مرّة ثمَّ غسل قَدَمَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ ثُمَّ قَامَ فَأَخَذَ فَضْلَ طَهُورِهِ فَشَرِبَهُ وَهُوَ قَائِمٌ ثُمَّ قَالَ أَحْبَبْتُ أَنْ أريكم كَيفَ كَانَ طَهُورِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ
ابوحیہ ؒ بیان کرتے ہیں، میں نے علی رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کیا تو اپنے ہاتھ دھوئے اور انہیں خوب اچھی طرح صاف کیا، پھر تین مرتبہ کلی کی، تین بار ناک صاف کی، تین بار چہرہ دھویا، تین بار بازو دھوئے، ایک مرتبہ سر کا مسح کیا، پھر ٹخنوں تک پاؤں دھوئے، پھر کھڑے ہوئے اور وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پیا، پھر فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں ��کھاؤں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وضو کیسے تھا۔ صحیح، رواہ الترمذی و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه الترمذي (48) والنسائي (1/ 70، 71 ح 96) [و أبود اود: 116]»