وعن ابي سعيد الخدري قال: قلنا: يا رسول الله ننحر الناقة ونذبح البقرة والشاة فنجد في بطنها جنينا انلقيه ام ناكله؟ قال: «كلوه إن شئتم فإن ذكاته ذكاة امه» . رواه ابو داود وابن ماجه وَعَن أبي سعيدٍ الخدريِّ قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ نَنْحَرُ النَّاقَةَ ونذبح الْبَقَرَة وَالشَّاة فنجد فِي بَطنهَا جَنِينا أَنُلْقِيهِ أَمْ نَأْكُلُهُ؟ قَالَ: «كُلُوهُ إِنْ شِئْتُمْ فَإِنَّ ذَكَاتَهُ ذَكَاةُ أُمِّهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَابْن مَاجَه
ابوسعید رضی اللہ عنہ خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ہم اونٹنی، گائے اور بکری ذبح کرتے ہیں اور ہم ان کے پیٹ میں بچہ پاتے ہیں، تو کیا ہم اسے پھینک دیں یا اسے کھا لیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو کھا لو، کیونکہ اس کی ماں کو ذبح کرنا اس کا ذبح کرنا ہے۔ “ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «سنده ضعيف، رواه أبو داود (2827) و ابن ماجه (3199) ٭ مجالد ضعيف ضعفه الجمھور و حديث ابن حبان (الموارد: 1077، سنده حسن) يغني عنه.»