عن ابي هريرة قال: بينا نحن في المسجد خرج النبي صلى الله عليه وسلم فقال: «انطلقوا إلى يهود» فخرجنا معه حتى جئنا بيت المدارس فقام النبي صلى الله عليه وسلم فقال: «يا معشر يهود اسلموا تسلموا اعلموا ان الارض لله ولرسوله واني اريد ان اجليكم من هذه الارض. فمن وجد منكم بماله شيئا فليبعه» عَن أبي هُرَيْرَة قَالَ: بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «انْطَلِقُوا إِلَى يهود» فخرجنا مَعَه حَتَّى جِئْنَا بَيت الْمدَارِس فَقَامَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا مَعْشَرَ يَهُودَ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا اعْلَمُوا أَنَّ الْأَرْضَ لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ وَأَنِّي أُرِيدُ أَنْ أُجْلِيَكُمْ مِنْ هَذِهِ الْأَرْضِ. فَمَنْ وَجَدَ مِنْكُمْ بِمَالِهِ شَيْئا فليبعه»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم مسجد میں تھے اسی دوران نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”(میرے ساتھ) یہود کی طرف چلو۔ “ ہم آپ کے ساتھ چلے حتی کہ ہم مدرسہ میں پہنچے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر فرمایا: ”جماعت یہود! اسلام قبول کر لو، بچ جاؤ گے، جان لو! زمین اللہ اور اس کے رسول کی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میں تمہیں اس سرزمین سے نکال دوں، تم میں سے جو شخص اپنے مال میں سے کوئی چیز پائے تو وہ اسے بیچ ڈالے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (3167) و مسلم (1765/61)»