وعن عبد الله بن مغفل قال: اصبت جرابا من شحم يوم خيبر فالتزمته فقلت: لا اعطي اليوم احدا من هذا شيئا فالتفت فإذا رسول الله صلى الله عليه وسلم يبتسم إلي. متفق عليه. وذكر الحديث ابي هريرة «ما اعطيكم» في باب «رزق الولاة» وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ: أَصَبْتُ جِرَابًا مِنْ شَحْمٍ يَوْمَ خَيْبَرَ فَالْتَزَمْتُهُ فَقُلْتُ: لَا أُعْطِي الْيَوْمَ أَحَدًا مِنْ هَذَا شَيْئًا فَالْتَفَتُّ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يبتسم إِلَيّ. مُتَّفق عَلَيْهِ. وَذكر الحَدِيث أَبِي هُرَيْرَةَ «مَا أُعْطِيكُمْ» فِي بَابِ «رِزْقِ الْوُلَاة»
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، غزوۂ خیبر میں مجھے چربی کی ایک تھیلی ملی تو میں نے اسے اٹھا لیا، اور کہا: میں آج اس میں سے کسی کو کچھ نہیں دوں گا، میں نے دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری طرف (دیکھ کر) مسکرا رہے تھے۔ متفق علیہ۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث: ”میں جو تمہیں عطا کروں۔ “ باب رزق الولاۃ میں ذکر کی گئی ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (3153) و مسلم (72/ 1772) حديث أبي ھريرة تقدم (3745)»