وعن ابي رافع قال: بعثني قريش إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فلما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم القي في قلبي الإسلام فقلت: يا رسول الله إني والله لا ارجع إليهم ابدا قال: «إني لا اخيس بالعهد ولا احبس البرد ولكن ارجع فإن كان في نفسك الذي في نفسك الآن فارجع» . قال: فذهبت ثم اتيت النبي صلى الله عليه وسلم فاسلمت. رواه ابو داود وَعَن أبي رافعٍ قَالَ: بعثَني قُرَيْشٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُلْقِيَ فِي قَلْبِيَ الْإِسْلَامُ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي وَاللَّهِ لَا أَرْجِعُ إِلَيْهِمْ أَبَدًا قَالَ: «إِنِّي لَا أَخِيسُ بِالْعَهْدِ وَلَا أَحْبِسُ الْبُرُدَ وَلَكِنِ ارْجِعْ فَإِنْ كَانَ فِي نَفْسِكَ الَّذِي فِي نَفْسِكَ الْآنَ فَارْجِعْ» . قَالَ: فَذَهَبْتُ ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم فَأسْلمت. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابورافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، قریش نے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف بھیجا، جب میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا تو میرے دل میں اسلام کی محبت و صداقت ڈال دی گئی، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! میں کبھی بھی ان کی طرف لوٹ کر نہیں جاؤں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں عہد شکنی نہیں کروں گا، نہ قاصد کو روکوں گا، تم واپس چلے جاؤ، اگر تمہارے دل میں وہ چیز ہوئی جو اب تمہارے دل میں ہے تو پھر لوٹ آنا۔ “ راوی بیان کرتے ہیں، میں گیا اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اسلام قبول کر لیا۔ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أبو داود (2758)»