وعن عبد الله بن عون: ان نافعا كتب إليه يخبره ان ابن عمر اخبره ان ابن عمر اخبره ان النبي صلى الله عليه وسلم اغار على بني المصطلق غارين في نعمهم بالمريسيع فقتل المقاتلة وسبى الذرية وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْنٍ: أَنَّ نَافِعًا كَتَبَ إِلَيْهِ يُخْبِرُهُ أَنَّ ابْنَ عمر أخبرهُ أَن ابْن عمر أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَغَارَ عَلَى بَنِي الْمُصْطَلِقِ غَارِّينِ فِي نَعَمِهِمْ بِالْمُرَيْسِيعِ فَقتل الْمُقَاتلَة وسبى الذُّرِّيَّة
عبداللہ بن عون رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ابن عمر رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام) نافع ؒ نے انہیں خط لکھا جس میں انہوں نے انہیں (یعنی مجھے) یہ بتایا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں (یعنی نافع کو) خبر دی کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنو مصطلق پر اس وقت حملہ کیا جب وہ مریسیع کے مقام پر اپنے مویشیوں میں غافل تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنگجوؤں کو قتل کیا اور بچوں کو قیدی بنایا۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (2541) و مسلم (1730/1)»