مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
طہارت کا بیان
--. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو
حدیث نمبر: 393
Save to word اعراب
وقيل لعبد الله بن زيد: كيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتوضا؟ فدعا بوضوء فافرغ على يديه فغسل يديه مرتين مرتين ثم مضمض واستنثر ثلاثا ثم غسل وجهه ثلاثا ثم غسل يديه مرتين مرتين إلى المرفقين ثم مسح راسه بيديه فاقبل بهما وادبر بدا بمقدم راسه ثم ذهب بهما إلى قفاه ثم ردهما حتى يرجع إلى المكان الذي بدا منه ثم غسل رجليه. رواه مالك والنسائي ولابي داود نحوه ذكره صاحب الجامع وَقيل لعبد الله بن زيد: كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ؟ فَدَعَا بِوَضُوءٍ فَأَفْرَغَ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ إِلَى الْمَرْفِقَيْنِ ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهَ بِيَدَيْهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ ثُمَّ ذَهَبَ بِهِمَا إِلَى قَفَاهُ ثُمَّ ردهما حَتَّى يرجع إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ. رَوَاهُ مَالِكٌ وَالنَّسَائِيُّ وَلِأَبِي دَاوُدَ نَحْوُهُ ذكره صَاحب الْجَامِع
عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا گیا کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کیسے وضو کیا کرتے تھے؟ پس انہوں نے وضو کے لیے پانی منگایا، تو اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالا اور دو دو مرتبہ ہاتھ دھوئے، پھر تین مرتبہ کلی کی اور ناک جھاڑی، پھر تین مرتبہ اپنا چہرہ دھویا، پھر دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دو دو مرتبہ دھویا، پھر اپنے ہاتھوں سے سر کا مسح کیا اور انہیں سر کی اگلی طرف سے گدی تک لے گئے اور پھر سر کی اگلی طرف جہاں سے شروع کیا تھا واپس لے آئے، پھر اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ مالک، نسائی، اور ابوداؤد میں اسی طرح ہے، صاحب الجامع نے بھی اسے ذکر کیا ہے۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح [متفق عليه]، رواه مالک في الموطأ (1/ 18 ح 31) والنسائي (1/ 71 ح 97) و أبو داود (118)
٭ و انظر الحديث الآتي فھو طرف منه (394)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.