وعن ابن عمر رضي الله عنه ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إن السلطان ظل الله في الارض ياوي إليه كل مظلوم من عباده فإذا عدل كان له الاجر وعلى الرعية الشكر وإذا جار كان عليه الإصر وعلى الرعية الصبر» وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ السُّلْطَانَ ظِلُّ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ يَأْوِي إِلَيْهِ كُلُّ مَظْلُومٍ مِنْ عِبَادِهِ فَإِذَا عَدَلَ كَانَ لَهُ الْأَجْرُ وَعَلَى الرَّعِيَّةِ الشُّكْرُ وَإِذَا جَارَ كَانَ عَلَيْهِ الْإِصْرُ وعَلى الرّعية الصَّبْر»
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک بادشاہ، زمین پر اللہ کا سایہ ہے، جہاں اس کا ہر مظلوم بندہ پناہ حاصل کرتا ہے، جب وہ عدل کرتا ہے تو اس کے لیے اجر ہے، اور رعیت کے ذمہ شکر کرنا ہے، اور جب وہ ظلم کرتا ہے تو اس پر گناہ ہوتا ہے اور رعیت کے ذمہ صبر کرنا ہے۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في شعيب الإيمان (7369، نسخة محققة: 6984) ٭ فيه سعيد بن سنان الحمصي: متروک.»