وعن ابن عباس: ان رجلا من بني بكر بن ليث اتى النبي صلى الله عليه وسلم فاقر انه زنى بامراة اربع مرات فجلده مائة وكان بكرا ثم ساله البينة على المراة فقالت: كذب والله يا رسول الله فجلد حد الفرية. رواه ابو داود وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي بَكْرِ بْنِ لَيْثٍ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقَرَّ أَنَّهُ زَنَى بِامْرَأَةٍ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَجَلَدَهُ مِائَةً وَكَانَ بِكْرًا ثُمَّ سَأَلَهُ الْبَيِّنَةَ عَلَى الْمَرْأَةِ فَقَالَتْ: كَذَبَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَجُلِدَ حَدَّ الْفِرْيَةِ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنوبکر بن لیث قبیلے کا ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے ایک عورت کے ساتھ زنا کرنے کا چار بار اقرار کیا تو آپ نے اسے سو کوڑے مارے، کیونکہ وہ کنوارا تھا، پھر آپ نے اس شخص سے عورت کے خلاف گواہ طلب کیے، (جب وہ اس سے عاجز آ گیا) تو اس عورت نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! اس نے جھوٹ کہا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر حد قذف (اسی کوڑے سزا) قائم کی۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4467) ٭ القاسم بن فياض مختلف فيه و ضعفه ابن معين وغيره و الجرح فيه مقدم.»