وعن خشف بن مالك عن ابن مسعود قال: قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم في دية الخطا عشرين بنت مخاض وعشرين ابن مخاض ذكور وعشرين بنت لبون وعشرين جذعة وعشرين حقة. رواه الترمذي وابو داود والنسائي والصحيح انه موقوف على ابن مسعود وخشف مجهول لا يعرف إلا بهذا الحديث وروي في شرح السنة ان النبي صلى الله عليه وسلم ودى قتيل خيبر بمائة من إبل الصدقة وليس في اسنان إبل الصدقة ابن مخاض إنما فيها ابن لبون وَعَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دِيَةِ الْخَطَأِ عِشْرِينَ بِنْتَ مَخَاضٍ وَعِشْرِينَ ابْنَ مَخَاضٍ ذُكُورٍ وَعِشْرِينَ بِنْتَ لَبُونٍ وَعِشْرِينَ جَذَعَةً وَعِشْرِينَ حِقَّةً. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَالصَّحِيحُ أَنَّهُ مَوْقُوفٌ عَلَى ابْنِ مَسْعُودٍ وَخِشْفٌ مَجْهُولٌ لَا يُعْرَفُ إِلَّا بِهَذَا الْحَدِيثِ وَرُوِيَ فِي شَرْحِ السُّنَّةِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَى قَتِيلَ خَيْبَرَ بِمِائَةٍ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ وَلَيْسَ فِي أَسْنَانِ إِبِلِ الصَّدَقَةِ ابْنُ مَخَاضٍ إِنَّمَا فِيهَا ابْنُ لبون
خِشف بن مالک، ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطا کی دیت بیس ”بنت مخاض“، بیس ”ابن مخاض ”نر“، بیس ”بنت لبون“، بیس ”جذعہ“ اور بیس ”حقہ“ مقرر فرمائی۔ ترمذی، ابوداؤد، نسائی۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی۔ اور صحیح یہ ہے کہ یہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ پر موقوف ہے۔ جبکہ خشف مجہول ہے۔ اس سے صرف یہی ایک روایت مروی ہے۔ اور شرح السنہ میں روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے ایک مقتول کی صدقہ کے اونٹوں میں سے سو اونٹ دیت ادا کی، اور صدقہ کے اونٹوں میں ”ابن مخاض“ نہیں تھا۔ ان میں صرف ”ابن لبون“ تھے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1386) و أبو داود (4545) و النسائي (43/8. 44 ح 4806) [و ابن ماجه (2631)] ٭ خشف مجھول کما قال المؤلف وغيره و حجاج بن أرطاة مدلس و عنعن. حديث أن النبي ﷺ و دي قتيل خيبر إلخ رواه البغوي في شرح السنة (188/10 تحت ح 2536) [والبخاري (7192) و مسلم (1669/6)]»