مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب القصاص
حدیث نمبر: 3457
Save to word اعراب
وعن ابي شريح الكعبي عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ثم انتم يا خزاعة قد قتلتم هذا القتيل من هذيل وانا والله عاقله من قتل بعده قتيلا فاهله بين خيرتين: عن احبوا قتلوا وإن احبوا اخذا العقل. رواه الترمذي والشافعي. وفي شرح السنة بإسناده وصرح: بانه ليس في الصحيحين عن ابي شريح وقال: وَعَن أبي شُرَيحٍ الكعبيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ثُمَّ أَنْتُمْ يَا خُزَاعَةُ قَدْ قَتَلْتُمْ هَذَا الْقَتِيلَ مِنْ هُذَيْلٍ وَأَنَا وَاللَّهِ عَاقِلُهُ مَنْ قَتَلَ بَعْدَهُ قَتِيلًا فَأَهْلُهُ بَيْنَ خِيرَتَيْنِ: عَن أَحبُّوا قتلوا وَإِن أَحبُّوا أخذا العقلَ. رَوَاهُ الترمذيُّ وَالشَّافِعِيّ. وَفِي شرح السنَّة بإِسنادِه وَصَرَّحَ: بِأَنَّهُ لَيْسَ فِي الصَّحِيحَيْنِ عَنْ أَبِي شُرَيْح وَقَالَ:
ابوشریح الکعبی رضی اللہ عنہ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خزاعہ (قبیلے والو)! تم نے ہذیل کے اس مقتول کو قتل کیا، اور اللہ کی قسم! میں اس کی دیت ادا کر دیتا ہوں، جس نے اس کے بعد کسی کو قتل کیا تو اس کے وارثوں کو دو چیزوں کے درمیان اختیار ہے، اگر وہ پسند کریں تو اسے قتل کریں اور اگر چاہیں تو دیت لے لیں۔ اسے ترمذی اور امام شافعی نے روایت کیا ہے اور امام بغوی نے شرح السنہ میں اپنی سند سے روایت کیا ہے اور انہوں نے صراحت کی کہ ابوشریح کی سند سے یہ حدیث صحیحین میں نہیں ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی و الشافعی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه الترمذي (1406) و الشافعي في الأم (9/6) [و أبو داود (4504) و أصله متفق عليه، و البخاري (104) و مسلم (1354) مختصرًا و لم يذکرا ھذا اللفظ]
٭ و رواه البغوي في شرح السنة (301/7 ح 2004 وقال: متفق علي صحته، أخرجاه جميعًا‘‘ إلخ.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.