وعن انس ان النبي صلى الله عليه وسلم راى شيخا يهادى بين ابنيه فقال: «ما بال هذا؟» قالوا: نذر ان يمشي إلى بيت الله قال: «إن الله تعالى عن تعذيب هذا نفسه لغني» . وامره ان يركب وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى شَيْخًا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ فَقَالَ: «مَا بَالُ هَذَا؟» قَالُوا: نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى بَيت الله قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفسه لَغَنِيّ» . وَأمره أَن يركب
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک عمر رسیدہ شخص کو دیکھا کہ اسے اپنے دو بیٹوں کے سہارے چلایا جا رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو کیا ہوا؟“ انہوں نے بتایا کہ اس نے پیدل چل کر بیت اللہ جانے کی نذر مانی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس سے بے نیاز ہے کہ یہ اپنی جان کو مشقت میں ڈالے۔ “ اور آپ نے اسے سوار ہونے کا حکم فرمایا۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1865) و مسلم (1642/9)»