عن عائشة رضي الله عنها قالت: انزلت هذه الآية: (لا يؤاخذكم الله باللغو في ايمانكم) في قول الرجل: لا والله وبلى والله. رواه البخاري وفي شرح السنة لفظ المصابيح وقال: رفعه بعضهم عن عائشة رضي الله عنه عَن عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: (لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ) فِي قَوْلِ الرَّجُلِ: لَا وَاللَّهِ وَبَلَى وَاللَّهِ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَفِي شَرْحِ السُّنَّةِ لَفْظُ الْمَصَابِيحِ وَقَالَ: رَفَعَهُ بَعْضُهُمْ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، یہ آیت ”اللہ تم سے لغو قسم کا مؤاخذہ نہیں کرے گا، اس آدمی کے بارے میں نازل ہوئی جو (عادت کے طور پر) کہتا ہے: لا واللہ! اور بلیٰ واللہ! ”نہیں، نہیں! اللہ کی قسم“۔ ”ہاں، ہاں! اللہ کی قسم۔ “ رواہ البخاری۔ اور شرح السنہ میں مصابیح کے یہی الفاظ ہیں اور امام بغوی نے فرمایا: بعض محدثین نے اسے عائشہ رضی اللہ عنہ سے مرفوع بیان کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (6663) و البغوي في شرح السنة (11/10 ح 2434)»