وعن عبد الله بن عمرو جاءه قهرمان له فقال له: اعطيت الرقيق قوتهم؟ قال: لا قال: فانطلق فاعطهم فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «كفى بالرجل إثما ان يحبس عمن يملك قوته» . وفي رواية: «كفى بالمرء إثما ان يضيع من يقوت» . رواه مسلم وَعَن عبد الله بن عَمْرو جَاءَهُ قَهْرَمَانٌ لَهُ فَقَالَ لَهُ: أَعْطَيْتَ الرَّقِيقَ قُوتَهُمْ؟ قَالَ: لَا قَالَ: فَانْطَلِقْ فَأَعْطِهِمْ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كَفَى بِالرَّجُلِ إِثْمًا أَنْ يَحْبِسَ عَمَّنْ يَمْلِكُ قُوتَهُ» . وَفِي رِوَايَةٍ: «كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يُضَيِّعَ مَنْ يَقُوتُ» . رَوَاهُ مُسلم
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ان کا منشی ان کے پاس آیا تو انہوں نے اسے فرمایا: کیا تم نے غلاموں کو ان کے کھانے کا سامان دے دیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں، انہوں نے فرمایا: جاؤ اور انہیں (کھانے کا سامان) دو، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بندے کے لیے یہی گناہ کافی ہے کہ وہ اپنے مملوک کے کھانے کا سامان روک لے۔ “ اور ایک روایت میں ہے: ”آدمی کے لیے یہی گناہ کافی ہے کہ جن کی خوراک اس کے ذمے ہے وہ اس کی روزی ضائع کر دے۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (م996/4)»