وعن ابن عمر: انه قال: إذا وهبت الوليدة التي توطا او بيعت او اعتقت فلتستبرئ رحمها بحيضة ولا تستبرئ العذراء. رواهما رزين وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّهُ قَالَ: إِذَا وُهِبَتْ الْوَلِيدَةُ الَّتِي تُوطَأُ أَوْ بِيعَتْ أَوْ أُعْتِقَتْ فَلْتَسْتَبْرِئْ رَحِمَهَا بِحَيْضَةٍ وَلَا تُسْتَبْرَئُ الْعَذْرَاءُ. رَوَاهُمَا رزين
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ایسی لونڈی، جس سے جماع کیا جاتا ہو، ہبہ کی جائے یا بیع کی جائے یا آزاد کی جائے، تو وہ ایک حیض کے ذریعے اپنے رحم کے خالی ہونے کا یقین کر لے، اور کنواری سے استبرائے رحم کا نہیں کہا جائے گا۔ “ دونوں روایتیں رزین نے روایت کی ہیں۔ صحیح، رزین (لم اجدہ)
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رزين (لم أجده) ٭ وعلقه البخاري (قبل ح 2235، البيوع باب: 111) وانظر تغليق التعليق (272/3. 273) و تنقيح الرواة (51/2)»