وعن عمر بن عبد العزيز عن تميم الداري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الوضوء من كل دم سائل» . رواهما الدارقطني وقال: عمر بن عبد العزيز لم يسمع من تميم الداري ولا رآه ويزيد بن خالد ويزيد بن محمد مجهولان وَعَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ تَمِيمِ الدَّارِيّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْوُضُوءُ مِنْ كُلِّ دَمٍ سَائِلٍ» . رَوَاهُمَا الدَّارَقُطْنِيُّ وَقَالَ: عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ وَلَا رَآهُ وَيَزِيدُ بن خَالِد وَيزِيد بن مُحَمَّد مَجْهُولَانِ
عمر بن عبدالعزیز ؒ تمیم داری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہر قسم کے بہتے خون کی وجہ سے وضو کرنا ضروری ہے۔ “ دونوں حدیثوں کو دارقطنی نے روایت کیا، اور انہوں نے کہا: عمر بن عبدالعزیز ؒ نے تمیم داری رضی اللہ عنہ سے سنا نہ انہیں دیکھا، جبکہ یزید بن خالد اور یزید بن محمد دونوں مجہول ہیں۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف جدًا، رواه الدارقطني (1/ 157 ح 571) ٭ بقية مدلس و عنعن و يزيد بن خالد و يزيد بن محمد مجھولان و فيه علل أخري.»