وعن عياض بن حمار قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من وجد لقطة فليشهد ذا عدل او ذوي عدل ولا يكتم ولا يغيب فإن وجد صاحبها فليردها عليه وإلا فهو مال الله يؤتيه من يشاء» . رواه احمد وابو داود والدارمي وَعَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ وَجَدَ لُقَطَةً فَلْيُشْهِدْ ذَا عَدْلٍ أَوْ ذَوِي عَدْلٍ وَلَا يَكْتُمْ وَلَا يُغَيِّبْ فَإِنْ وَجَدَ صَاحِبَهَا فَلْيَرُدَّهَا عَلَيْهِ وَإِلَّا فَهُوَ مَالُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُو دَاوُدَ وَالدَّارِمِيُّ
عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص گری پڑی چیز پا لے تو وہ ایک یا دو عادل شخص گواہ بنا لے۔ اور وہ اسے چھپائے نہ اسے غائب کرے، اگر اس کا مالک پا لے تو وہ چیز اسے واپس کرے ورنہ وہ اللہ کا مال ہے جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ احمد و ابوداؤد و الدارمی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أحمد (161/4. 162 ح 17620) و أبو داود (1709) و الدارمي (لم أجده) [والنسائي في الکبري (5808) و ابن ماجه (2505)]»