وعن ابن عمر قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن بيع حبل الحبلة وكان بيعا يتبايعه اهل الجاهلية كان الرجل يبتاع الجزور إلى ان تنتج الناقة ثم تنتج التي في بطنها وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَن بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ وَكَانَ بَيْعًا يَتَبَايَعُهُ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ كَانَ الرَّجُلُ يَبْتَاعُ الْجَزُورَ إِلَى أَنْ تُنتَجَ النَّاقةُ ثمَّ تُنتَجُ الَّتِي فِي بطنِها
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ”حبل الحبلۃ“ کی بیع سے منع فرمایا، اور اہل جاہلیت اس طرح کی بیع کیا کرتے تھے، اور وہ اس طرح کہ آدمی اس اقرار پر اونٹنی خریدتا کہ یہ اونٹنی بچہ جنے گی اور پھر جب وہ بچہ، بچہ جنے گا تب اس کی قیمت ادا کروں گا۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (2143) و مسلم (5. 6/ 1514)»