وعن جابر قال: جاء عبد فبايع النبي صلى الله عليه وسلم على الهجرة ولم يشعر انه عبد فجاء سيده يريده فقال له النبي صلى الله عليه وسلم «بعينه» فاشتراه بعبدين اسودين ولم يبايع احدا بعده حتى يساله اعبد هو او حر. رواه مسلم وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: جَاءَ عَبْدٌ فَبَايَعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْهِجْرَةِ وَلَمْ يَشْعُرْ أَنَّهُ عَبْدٌ فَجَاءَ سَيِّدُهُ يُرِيدُهُ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «بِعَيْنِه» فَاشْتَرَاهُ بِعَبْدَيْنِ أَسْوَدَيْنِ وَلَمْ يُبَايِعْ أَحَدًا بَعْدَهُ حَتَّى يَسْأَلَهُ أَعَبْدٌ هُوَ أَوْ حُرٌّ. رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک غلام آیا تو اس نے ہجرت پر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیعت کی، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معلوم نہ تھا کہ وہ غلام ہے، اتنے میں اس کا مالک آیا اور اس کا مطالبہ کرنے لگا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا: ”اسے مجھے بیچ دو۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو حبشی غلاموں کے بدلے میں اسے خرید لیا، اس کے بعد آپ کسی سے بیعت نہیں لیتے تھے حتی کہ آپ اس سے پوچھ لیتے کیا وہ غلام ہے یا آزاد؟“ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (1602/123)»