وعن عبد الله بن عمر في رؤيا النبي صلى الله عليه وسلم في المدينة: رايت امراة سوداء ثائرة الراس خرجت من المدينة حتى نزلت مهيعة فتاولتها: ان وباء المدينة نقل إلى مهيعة وهي الجحفة. رواه البخاري وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فِي رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَدِينَةِ: رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَاءَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنَ الْمَدِينَةِ حَتَّى نَزَلَتْ مَهْيَعَةَ فَتَأَوَّلْتُهَا: أَنَّ وَبَاءَ الْمَدِينَةِ نُقِلَ إِلَى مَهْيَعَةَ وَهِيَ الْجُحْفَةُ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مدینہ کے بارے میں خواب کے متعلق روایت ہے، (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا): ”میں نے ایک سیاہ فام پراگندہ بالوں والی عورت کو مدینہ سے نکل کر ”مھیعہ“ پر قیام کرتے ہوئے دیکھا، میں نے اس کی تاویل کی کہ مدینہ کی وبا ”مھیعہ“ منتقل کر دی گئی ہے، اور ”مھیعہ“ جحفہ کا ہی نام ہے۔ “ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (7039)»