الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
علم کا بیان
حدیث نمبر: 273
Save to word اعراب
‏‏‏‏وعن ابن سيرين قال: إن هذا العلم دين فانظروا عمن تاخذون دينكم. رواه مسلم ‏‏‏‏وَعَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ: إِنَّ هَذَا الْعِلْمَ دِينٌ فَانْظُرُوا عَمَّنْ تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ
ابن سرین رحمہ اللہ نے فرمایا: بے شک یہ علم دین ہے، پس تم دیکھو کہ تم اپنا دین کس سے حاصل کرتے ہو۔ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (7/ 7 بعده، باب بيان أن الإسناد من الدين، و ترقيم دارالسلام: 26)»

قال الشيخ زبير على زئي: رواه مسلم

   صحيح مسلم26محمد بن سيرينإن هذا العلم دين، فانظروا عمن تاخذون دينكم
   مشكوة المصابيح273محمد بن سيرينإن هذا العلم دين فانظروا عمن تاخذون دينكم
مشکوۃ المصابیح کی حدیث نمبر 273 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 273  
فقه الحديث:
➊ صحیح العقیدہ اور ثقہ و صدوق علماء سے ہی علم سیکھنا اور دینی مسائل کا حل پوچھنا چاہئے۔
➋ دین کا دارومدار سندوں پر ہے، لہٰذا ہر بےسند بات مردود ہے۔
➌ اہل بدعت سے اجتناب کرنا چاہئے۔
➍ آثار سے استدلال جائز بلکہ مستحسن ہے۔
➎ اثر مذکور صحیح مسلم کے مقدمہ میں ہے اور اس کی سند امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔
➏ اپنے متعلقین اور عام لوگوں کی تربیت کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہئے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 273   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 26  
محمد بن سیرینؒ کا قول ہے: کہ یہ علم (علمِ حدیث) دین ہے، لہٰذا سوچ لو تم کن سے اپنا دین لیتے ہو۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:26]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جس طرح حیوان (جانور)
پاؤں کے بغیر نہیں چل سکتا،
اس طرح حدیث بلا سند قبول نہیں کی جاسکتی۔
اگر سند کا سوال نہ ہوتا تو ہرشخص بلاتحقیق وتفتیش بات سنتا اور آگے بیان کر دیتا،
اوروہ دین ٹھہرتی،
اس طرح دین کی حفاظت ودفاع سند سے ہو سکتی ہے،
اس کے بغیر اس کو آمیزش اور بدعات سے محفوظ نہیں رکھا جا سکتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 26   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.