وعن عائشة رضي الله عنها قالت: كان الركبان يمرون بنا ونحن مع رسول الله صلى الله عليه وسلم محرمات فإذا جاوزوا بنا سدلت إحدانا جلبابها من راسها على وجهها فإذا جاوزونا كشفناه. رواه ابو داود ولابن ماجه معناه وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: كَانَ الرُّكْبَانُ يَمُرُّونَ بِنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْرِمَاتٌ فَإِذَا جَاوَزُوا بِنَا سَدَلَتْ إِحْدَانَا جِلْبَابَهَا مِنْ رَأْسِهَا عَلَى وجهِها فإِذا جاوزونا كشفناهُ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَلابْن مَاجَه مَعْنَاهُ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ احرام باندھے ہوئے تھے، سوار ہمارے پاس سے گزرتے تو ہم اپنی چادریں سر سے چہرے پر لٹکا لیتیں اور جب وہ ہمارے پاس سے گزر جاتے تو ہم چہروں سے چادریں اٹھا لیتیں تھیں۔ ابوداؤد۔ اور ابن ماجہ میں اس معنی کی روایت ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (1833) و ابن ماجه (2935) ٭ يزيد بن أبي زياد ضعيف.»