وعن عائشة رضي الله عنها قالت: فتلت قلائد بدن النبي صلى الله عليه وسلم بيدي ثم قلدها واشعرها واهداها فما حرم عليه كان احل له وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: فَتَلْتُ قَلَائِدَ بُدْنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا وَأَشْعَرَهَا وَأَهْدَاهَا فَمَا حَرُم عَلَيْهِ كانَ أُحِلَّ لَهُ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قربانی کے اونٹوں کے قلادے خود اپنے ہاتھوں سے بٹے، پھر آپ نے انہیں قلادے پہنائے، ان کا شعار کیا اور انہیں قربانی کے لیے بھیجا، اور جو چیز آپ کے لیے حلال کی گئی وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حرام نہیں ہوئی تھی۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1696) و مسلم (1321/362)»