وعنه ان اسامة بن زيد كان ردف النبي صلى الله عليه وسلم من عرفة إلى المزدلفة ثم اردف الفضل من المزدلفة إلى منى فكلاهما قال: لم يزل النبي صلى الله عليه وسلم يلبي حتى رمى جمرة العقبة وَعَنْهُ أَنَّ أُسَامَةَ بْنَ زِيدٍ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى فَكِلَاهُمَا قَالَ: لَمْ يَزَلِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَة الْعقبَة
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے بیٹھے تھے، پھر آپ نے مزدلفہ سے منیٰ تک فضل بن عباس رضی اللہ عنہ کو اپنے پیچھے بٹھا لیا، ان دونوں نے بیان کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمرہ عقبی کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ پکارتے رہے۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1686) و مسلم (266 /1280. 128)»