وعن ابن عباس ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «الطواف حول البيت مثل الصلاة إلا انكم تتكلمون فيه فمن تكلم فيه فلا يتكلمن إلا بخير» . رواه الترمذي والنسائي والدارمي وذكر الترمذي جماعة وقفوه على ابن عباس وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الطَّوَافُ حَوْلَ الْبَيْتِ مِثْلُ الصَّلَاةِ إِلَّا أَنَّكُمْ تَتَكَلَّمُونَ فِيهِ فَمَنْ تَكَلَّمَ فِيهِ فَلَا يَتَكَلَّمَنَّ إِلَّا بِخَيْرٍ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ وَالدَّارِمِيُّ وَذَكَرَ التِّرْمِذِيُّ جَمَاعَةً وَقَفُوهُ عَلَى ابْنِ عباسٍ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بیت اللہ کا طواف نماز کی طرح ہے، البتہ تم اس میں بات وغیرہ کر لیتے ہو، جو شخص اس دوران بات کرے تو وہ صرف خیر و بھلائی کی بات کرے۔ “ ترمذی، نسائی، دارمی۔ امام ترمذی ؒ نے محدثین کی ایک جماعت کا ذکر کیا ہے، جنہوں نے اسے ابن عباس رضی اللہ عنہ پر موقوف قرار دیا ہے۔ حسن، رواہ الترمذی و النسائی و الدارمی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه الترمذي (960) والنسائي (222/5 ح 2925) والدارمي (44/2 ح 1854)»