عن ابي موسى الاشعري عن النبي صلى الله عليه وسلم: انه كان يدعو بهذا الدعاء: «اللهم اغفر لي خطيئتي وجهلي وإسرافي في امري وما انت اعلم به مني اللهم اغفر لي جدي وهزلي وخطئي وعمدي وكل ذلك عندي اللهم اغفر لي ما قدمت وما اخرت وما اسررت وما اعلنت وما انت به اعلم به مني انت المقدم وانت المؤخر وانت على كل شيء قدير» عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ كَانَ يَدْعُو بِهَذَا الدُّعَاءِ: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي خَطِيئَتِي وَجَهْلِي وَإِسْرَافِي فِي أَمْرِي وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي جَدِّي وَهَزْلِي وَخَطَئِي وَعَمْدِي وكلُّ ذلكَ عِنْدِي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أعلنت وَمَا أَنْت بِهِ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ وَأَنت على كل شَيْء قدير»
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ یہ دعا کیا کرتے تھے: ”اے اللہ! میری خطائیں، میری جہالت، اور تمام امور میں جو مجھ سے زیادتی ہوئی جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، معاف فرما دے، اے اللہ! میں نے جو دانستہ کیا جو بھول چوک سے ہوا اور جو کچھ عمداً کیا یہ سب کچھ مجھ میں ہے تو اسے معاف کر دے، اے اللہ! میں نے جو آگے بھیجا اور جو پیچھے چھوڑا، میں نے جو علانیہ کیا اور جو چھپ کر کیا اور جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے سب معاف کر دے، تو ہی آگے کرنے والا اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے اور تو ہر چیز پر قادر ہے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (6389. 6399) و مسلم (2719/70)»