وعن ابي هريرة قال: إن رجلا قال: يا رسول الله إني اريد ان اسافر فاوصني قال: «عليك بتقوى الله والتكبير على كل شرف» . قال: فلما ولى الرجل قال: «اللهم اطو له البعد وهون عليه السفر» . رواه الترمذي وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: إِنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُسَافِرَ فَأَوْصِنِي قَالَ: «عَلَيْكَ بِتَقْوَى اللَّهِ وَالتَّكْبِيرِ عَلَى كل شرف» . قَالَ: فَلَمَّا وَلَّى الرَّجُلُ قَالَ: «اللَّهُمَّ اطْوِ لَهُ الْبعد وهون عَلَيْهِ السّفر» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کسی آدمی نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں سفر کرنا چاہتا ہوں، لہذا آپ مجھے کوئی وصیت فرمائیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے تقویٰ اور ہر اونچی جگہ پر اللہ اکبر پڑھنے کا التزام کرنا۔ “ جب وہ آدمی واپس چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! اس کی دوری و مسافت کو لپیٹ (کر سمیٹ) دے اور سفر کو اس کے لئے آسان کر دے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الترمذي (3445 و قال: حسن)»