مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
--. کھانے کے بعد میزبان کے لئے دعا
حدیث نمبر: 2427
Save to word اعراب
وعن عبد الله بن يسر قال: نزل رسول الله صلى الله عليه وسلم على ابي فقربنا إليه طعاما ووطبة فاكل منها ثم اتي بتمر فكان ياكله ويلقي النوى بين اصبعيه ويجمع السبابة والوسطى وفي رواية: فجعل يلقي النوى على ظهر اصبعيه السبابة والوسطى ثم اتي بشراب فشربه فقال ابي واخذ بلجام دابته: ادع الله لنا فقال: «اللهم بارك لهم فيما رزقتهم واغفر لهم وارحمهم» . رواه مسلم وَعَن عبد الله بن يسر قَالَ: نَزَلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَبِي فَقَرَّبْنَا إِلَيْهِ طَعَامًا وَوَطْبَةً فَأَكَلَ مِنْهَا ثُمَّ أُتِيَ بِتَمْرٍ فَكَانَ يَأْكُلُهُ وَيُلْقِي النَّوَى بَيْنَ أُصْبُعَيْهِ وَيَجْمَعُ السَّبَّابَةَ وَالْوُسْطَى وَفِي رِوَايَةٍ: فَجَعَلَ يُلْقِي النَّوَى عَلَى ظَهْرِ أُصْبُعَيْهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَى ثُمَّ أُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَهُ فَقَالَ أَبِي وَأَخَذَ بِلِجَامِ دَابَّتِهِ: ادْعُ اللَّهَ لَنَا فَقَالَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِيمَا رَزَقْتَهُمْ واغفرْ لَهُم وارحمهم» . رَوَاهُ مُسلم
عبداللہ بن بُسر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے والد کے پاس تشریف لائے تو ہم نے کھانا اور کھجور، گھی اور پنیر سے تیار کردہ حلوہ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو آپ نے اس سے تناول فرمایا، پھر کھجوریں پیش کی گئیں تو آپ انہیں کھاتے اور گٹھلیاں اپنی دو انگلیوں کے درمیان پھینکتے جاتے، آپ انگشت شہادت اور درمیانی انگلی اکٹھی کرتے تھے، اور ایک دوسری روایت میں ہے، آپ گٹھلیاں اپنی دونوں انگلیوں، انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کی پشت پر پھینک رہے تھے، پھر پانی پیش کیا گیا تو آپ نے اسے نوش فرمایا، پھر میرے والد نے آپ کی سواری کی لگام پکڑتے ہوئے عرض کیا: ہمارے لئے اللہ سے دعا فرمائیں، تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دعا فرمائی: اے اللہ! تو نے جو کچھ انہیں عطا کیا ہے اس میں برکت فرما، ان کی مغفرت فرما اور ان پر رحم فرما۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (2042/146)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.